‫‫کیٹیگری‬ :
05 September 2018 - 18:16
News ID: 437071
فونت
آیت الله علوی گرگانی:
حضرت ‌آیت الله علوی گرگانی نے اس بات کی کرتے ہوئے کہ طلاب ، تبلیغی ایام میں قم میں رہنے کے بجائے اپنے دینی وظائف کی انجام دہی مختلف علاقوں کا سفر کریں ، مبلغین کو دین اور تبلیغ اسلام کے لہجے میں لوگوں سے باتیں کرنے تاکید کی ۔
آیت الله علوی ‌گرگانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت ‌الله سید محمد علی علوی گرگانی نے ولی فقیہ کے نمائندہ اور وقف و فلاحی تنظیم کے سربراہ حجت الاسلام و‌المسلمین علی محمدی نیز ان کے ھمراہ موجود وفد سے ملاقات کے دوران ماہ محرم الحرام ، ماہ تبلیغ کے قریب ہونے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایام تبلیغ قریب ہے ، اس ماہ میں تبلیغ دین اور دینی تعلیمات کی ترویج کی ذمہ داری علماء کے دوش پر ہے ۔

حضرت آیت ‌الله علوی گرگانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ کتاب مطول معانی اور بیان کے میدان میں ایک اہم کتاب شمار کی جاتی ہے کہا: بہتر ہے کہ حوزہ علمیہ قم کے ذمہ داران اس کتاب کی تعلیم و تدریس پر تجدید نظر کریں ۔

انہوں ںے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مطول کو سمجھنا اور اس کا مطالعہ نہایت اہم ہے کہا: جس طرح ماضی کے علمائے کرام اس کتاب کو بہت اہمیت دیتے تھے اسی طرح آج کے علمائے کرام کو بھی اس کتاب کی تعلیم و تدریس اور اہمیت پر توجہ کرنی چاہئے ۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے واضح طور سے کہا: کتاب مطول میں وہ ظریف نکات موجود ہیں جو قران کریم کو صحیح سمجھنے اور اس کی تفسیر میں طلاب کے مددگار بن سکتے ہیں ، طلاب اس کتاب کے سمجھںے کے بعد اس بات پر متوجہ ہوں گے ایک لفظ کو مختلف مقامات پر رکھ کر کس طرح معانی بدلتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: یقینا تبلیغ کے میدان میں موجود افراد اور اس میں کامیاب لوگ ان افراد کے برابر نہیں ہوسکتے تو تبلیغ دین سے دور ہیں ۔

حضرت ‌آیت الله علوی گرگانی بیان کیا: جس وقت رسول اسلام صل اللہ علیہ و آلہ و سلم ، حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کو تبلیغ کی غرض سے یمن بھیج رہے تھے حضرت (ص) نے امام علی(ع) کے ہاتھوں میں شمشیر دیا اور فرمایا کہ لوگوں کو مسلمان بنانے کے لئے شمشیر کی ضرورت نہیں ہے بلکہ بہتر ہے کہ لوگوں کو تبلیغ کے ذریعہ مسلمان بناو ۔

انہوں ںے کہا: اگر ایک انسان تبلیغ کے ذریعہ دینی تعلیمات سے آگاہ ہوجائے تو وہ کہیں اس سے بہتر ہے کہ جہالت اور بغیر آگاہی کے اسلام کو اپنائے ۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج فقہ کے استاد نے واضح طور سے کہا: جیسا کہ خداوند متعال نے سوره مبارکہ نمل کی ۶۴ ویں آیت میں فرمایا کہ «قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ» مبلغین بھی عقل و منطق اور تبلیغ کی شمشیر سے لوگوں سے گفتگو کریں ۔

انہوں نے اشارہ کیا: خداوند متعال نے مقام تبلیغ کوعلماء اور طلاب کے اختیار میں رکھا ہے ، اس حوالہ سے ہمیں اس مقام کی قدر کرنی چاہئے اور اپنے وظیفہ پر بخوبی عمل کرنا چاہئے ۔

حضرت آیت الله علوی گرگانی بیان کیا: وہ طلاب جو علم حاصل کرنے کی غرض سے شھر و دیہات چھوڑ کر سرزمین قم پر آئے ہیں وہ ہمیشہ قم میں نہ رہیں بلکہ تبلیغ کے ایام میں اپنے شھروں کو واپس لوٹ جائیں اور دینی تعلیمات ، عقائد اور بنیادوں کو لوگوں کے سامنے بیان کر کے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی انجام دیں ۔

انہوں نے تاکید کی : ہمیں اس بات کی توقع نہیں رکھنی چاہئے کہ لوگ ہمارے پاس آئیں ، علماء اور طلاب خود لوگوں کے سوالات و شبھات کے جوابات دیں کیوں کہ وہ اس طرح اپنے سوالات کے جوابات دریافت کر کے احکام دین سے آگاہ ہوں گے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۱

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬